روحوں کا ملن
از قلم ساحر سمیع
قسط نمبر 03

شاہ میر حیرت زدہ انداز میں ادھر ادھر دیکھ رہا تھا کہ اچانک اس کے گرد دھواں سا جمع ہونے لگا
اس دھویں میں عجیب طرح کی بو تھی اور آنکھوں میں جیسے مرچیں سی چبھ رہی تھیں
یہ دھواں کم ہونے کی بجائے بڑھتا ہی گیا اور پوری طرح سے شاہ میر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا
شاہ میر آنکھیں بند کئیے بری طرح سے کھانسنے لگا تھا
اس کی حالت خراب ہو نے لگی تھی
یہ دھواں اس کے حواس پر چھانے لگا تھا اور بے حد تکلیف دہ تھا
کچھ ہی دیر گزری ہوگی جب شاہ میر کے حواس جواب دینے لگے اور پھر ہر طرف اندھیرا سا چھا گیا
وہ بےہوش ہو چکا تھا
چند لمحوں بعد دھواں چھٹ گیا تو وہاں نہ شاہ میر کا نام و نشان تک نہ تھا
البتہ کچھ فاصلے پر اس کی بائیک اوندھی پڑی ہوئ تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بازنتوش شیطانی مورتی کے آگے آلتی پالتی مارے جاپ کر رہا تھا
اچانک ایک طرف سے ساہ رنگ کا دھواں سا اٹھنے لگا
کچھ ہی لمحوں میں دھویں نے ایک بدروح کی سی شکل اختیار کر لی
راگنی چڑیل حاضر ہے میرے آقا
اس بدروح نے ہاتھ جوڑتے ہوئے جھک کر بازنتوش جادوگر کو کہا
بازنتوش نے آنکھیں کھولیں اور راگنی کی طرف دیکھنے لگا
کیا خبر لائ ہو راگنی
آقا آپکا دشمن آپکے بتائے ہوئے پتے پر پہنچ چکا ہے
اس کی بات سنتے ہی بازنتوش کی آنکھوں میں چمک سی آگئ اور فرط مسرت سے اس کا سیاہ چہرہ اور بھی سیاہ ہو گیا
چند لمحے بعد وہ ایک غار میں موجود تھا جہاں ایک طرف شاہ میر بےہوش پڑا تھا اور اس سے کچھ فاصلے پر ہی ہیر بھی کسی گہری نیند کے عالم میں پڑی نظر آرہی تھی
وہ کسی جادو کے زیر اثر سوئ ہوئ تھی
بازنتوش بے ساختہ قہقہے لگانے لگا اور پھر وہاں سے باہر نکل گیا
کافی دیر بعد ایک لمبا تڑنگا حبشی اندر آگیا اور بیہوش پڑے شاہ میر کو اٹھا کر اپنے کندھے پر لاد لیا اور اسے لیتا ہوا باہر نکل گیا
کچھ دیر گزری ہوگی جب وہ دوبارہ اندر آیا اور ہیر کو بھی اپنے ساتھ لے گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاہ میر کے دماغ سے اندھیرا چھٹنے لگا تھا اور کچھ ہی دیر میں اس کا دماغ مکمل طور پر بیدار ہو چکا تھا
وہ اپنی آنکھیں کھول کر ادھر ادھر دیکھنے لگا
سب کچھ دھندلا دھندلا سا لگ رہا تھا پھر ہر چیز صاف نظر آنے لگی
اس نے اٹھنا چاہا تو اسے محسوس ہوا اس کا ہورا جسم حرکت کرنے سے قاصر ہے
البتہ اسکی گردن گھوم سکتی تھی ادھر ادھر دیکھ سکتا تھا
اسے اپنے قریب سے ہیر کی آواز سنائ دی
شاہ میر۔۔۔ !
اس نے جلدی سے اس طرف دیکھا تو ہیر بھی اسی کی طرح زمین پر پڑی حیرت زدہ انداز میں اسے دیکھ رہی تھی
اس سے پہلے کے وہ کوئ بات کرتے سامنے کی طرف سے تیز روشنی پھیلنے لگی اور پھر ایک خوفناک شیطانی مورتی انہیں نظر آئ
اس کی سرخ آنکھیں حرکت کرتی ہوئ نظر آ رہی تھیں
ایک طرف سے کسی کے چلتے ہوئے قدموں کی آواز آنے لگی
یہ بازنتوش جادوگر تھا جو اپنی پہلی فتح حاصل کر کے بےحد خوش نظر آرہا تھا
اب اسے ان دونوں کی بھینٹ دینی تھی اور یہ رات بھی اس کیلئے خاص تھی
اماوس کی کالی سیاہ رات
اور شاید شاہ میر اور ہیر کی زندگی بھی گہری تاریکی میں بدلنے والی تھی
موت کی تاریکی
جاری ہے