روحوں کا ملن قسط نمبر 10

روحوں کا ملن
از قلم ساحر سمیع
قسط نمبر 10

یہاں سے بونوں کا علاقہ شروع ہو رہا تھا
وہ دونوں بے خبر نیند کی آغوش میں پہنچ چکے تھے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں بونے انکو اپنے گھیرے میں لے چکے تھے
یہ ٹڈی دل کا لشکر آہستہ اہستہ شاہ میر اور ہیر کے گرد دائرہ تنگ کرتا جا رہا تھا تاکہ شکار بھاگ کر نہ جا سکے
بونوں کا سردار اپنے سپاہیوں کے ہمراہ تھا اور انکو ہدایات دے رہا تھا
اسکی ہدایت کے مطابق ہی سوئے ہوئے شاہ میر اور ہیر کو کوئ بیہوش کر دینے والی جڑی بوٹی سنگھا دی گئ تاکہ وہ نیند سے جاگ کر کوئ مشکل نہ کھڑی کر دیں
پھر وہ آہستہ آہستہ انکو گھسیٹ کر لے جانے لگے
پتھریلی زمین پر ہیر کا نرم و نازک جسم رگڑ کھا کھا کر زخمی ہو رہا تھا مگر وہ بدستور بیہوش تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شیطان واپس جا چکا تھا
اسکی وہ مورتی اپنی جگہ پر موجود تھی
بازنتوش اس کے آگے ہاتھ جوڑے گڑگڑا رہا تھا
اس کے سارے کئیے کرائے پر پانی پھر چکا تھا
اماوس گزر چکی تھی اور اب اسے پھر اگلی اماوس تک کا انتظار کرنا تھا
اسکی ساری خوشی ماند پڑ چکی تھی
وہ طاقت کے حصول کیلئے پاگل ہو رہا تھا
اسکا شکار کس قدر آسانی سے بچ کر نکل گیا تھا
اب تک بازنتوش اندھیرے میں رہ کر شاہ میر اور ہیر کو تلاش کرتا رہا تھا کیونکہ وہ ان کو جانتا نہیں تھا مگر اب وہ انکی اچھی طرح سے جان چکا تھا تو دوبارہ انکو ڈھونڈ نکالنا اس کیلئیے خاص مسئلہ نہیں تھا
اب اسے شیطان کی حد سے زیادہ خوشامد کرنی تھی کیونکہ شیطان اس واقعے کے بعد اس سے کنارہ کر چکا تھا
شیاطین بہت ساری اقسام کے ہوتے ہیں اور اس لحاظ سے ان کے نام بھی مختلف ہوتے ہیں
اصل شیطان جس کا نام پہلے عزازیل تھا پھر ابلیس ملعون پڑ گیا اس نے انس و جن کو بہکانے کیلئیے اپنی اولاد کو مختلف کام سونپے
یہی اس کی اولاد اس کے چیلے مختلف شیاطین ہیں اور سب کو مخلتف کام سونپے گئے ہیں
انسانوں کو بہکانے سے لیکر ڈرانے تک، وسوسے ڈالنے تک ہر طرح کے کام ان کے ذمے ہوتے ہیں مگر درحقیقت شیاطین جتنا بھیانک نظر آتے ہیں اس سے کہیں زیادہ ڈرپوک ہوتے ہیں
یہ شیطان بھی ان میں سے ایک تھا
شاہ میر کے سامنے وہ منہ کی کھا چکا تھا اب وہ دوبارہ شاہ میر کا سامنا کرنے سے کترا رہا تھا کیونکہ شاہ میر کی ایمانی قوت کے آگے وہ کانپ اٹھا تھا
شیاطین کبھی چپ نہیں بیٹھتے جہاں منہ کی کھائیں وہاں وہ زیادہ شدت سے حملہ آور ہوتے ہیں بدلہ لینے کیلئیے اور اپنے مقصد کو کامیاب بنانے کیلیے
اور یہ شیطان بھی اپنا بدلہ لینے کیلیے منصوبہ بندی کر رہا تھا
جاری ہے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top