Soul Mates
By Sahir Sami
Episode 06
عائشے گل بہت بے چین تھی
بہت مشکل سے اسے نیند آئ تھی مگر پھر وہ خواب۔۔۔!
وہ دیکھ رہی تھی کہ ایک ٹرین اپنی پوری رفتار کے ساتھ اپنی منزل کی طرف رواں ہے اور اچانک کچھ ایسا ہوتا ہے کہ وہ ٹرین کسی طرح پٹری سے اتر جاتی ہے اور سامنے کسی چٹان سے زور دار دھماکے کے ساتھ ٹکراتی ہے
ہر طرف آگ کے شعلے نظر آرہے ہوتے ہیں اور چیخ وپکار شروع ہوتی ہے
ایسے میں کوئ زخمی حالت میں اس کا نام پکارتا ہے
ہیر۔۔! ہیر۔۔!
عائشے گل ایک دم سے بستر پر اٹھ کر بیٹھ گئ
اس کا جسم پسینے سے شرابور ہو چکا تھا اور سانسیں تیزی سے چل رہی تھیں
دل جیسے سینے سے باہر نکلنے کو بے تاب تھا
وہ کچھ لمحے ایسے گم سم سی بستر پر بیٹھی رہی اور پھر ایک دم اچھل پڑی
ساحر۔۔! ساحر۔۔!
اوہ ساحر کسی مصیبت میں تو نہیں
اف میرے خدا
اس نے جلدی سے قریب پڑا موبائل اٹھایا
اور ساحر کا نمبر ملانے کی کوشش کی
مگر نمبر بدستور بند جا رہا تھا
ساحر اور وہ یونیورسٹی میں ایک ساتھ پڑھتے رہے تھے اور اس دوران وہ بہت قریب آچکے تھے
کب ان کے درمیان محبت پروان چڑھنے لگی تھی انہیں معلوم ہی نا ہوا تھا اور پھر کچھ غلط فہمیاں انہیں ایک دوسرے سے بہت دور لے آئ تھی
بعد میں اس نے ساحر کا نمبر کافی مرتبہ ملایا تھا مگر نمبر شاید تبدیل کیا جا چکا تھا
اس کے قریبی دوستوں سے بھی اس کا پوچھا تھا لیکن ساحر کا کسی سے بھی کوئ رابطہ نہیں تھا۔ وہ ایک دم جیسے غائب سا ہو گیا تھا
کافی تگ و دو کرنے کے بعد وہ اثار قدیمہ کی کھوج میں لگ گئ تھی اور مختلف علاقوں میں جا کر قدیم سے قدیم چیزیں تلاش کرتی انکی جانچ کرتی اور یہی شوق اسے ترکی لے آیا تھا جہاں وہ شاید ہمیشہ کیلئے سکونت اختیار کرنے کا ارادہ کر چکی تھی
مگر یہ خواب ۔۔!
اس کا سکون ایک بار پھر سے تباہ ہو چکا تھا
اور پھر اس نے سوچ لیا
وہ پاکستان واپس جا رہی تھی
اس نے سوٹ کیس تیار کرنے شروع کر دئیے تھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گھوسٹ لیڈی نے بہت جلدی میں اپنا سارا سیٹ اپ شفٹ کیا تھا
اسے محسوس ہو رہا تھا کہ کچھ لوگ باقاعدہ اسے ٹریک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ نقاب پوش ان میں سے ایک ہو سکتا تھا
مایا نے شفٹ ہونے کے ساتھ ساتھ اس نقاب پوش سے جان چھڑانے کا پلان بھی تیار کر لیا تھا
از سر نو اس طرح کی لیب دوبارہ بنانا بہت وقت طلب کام تھا اور اس کیلئے کافی سرمایہ چاہیے تھا مگر جو بات اطمینان بخش تھی وہ یہ تھی کہ اس کا موجودہ پروجیکٹ مکمل ہو چکا تھا
وہ ایک ایسا زہر تیار کر چکی تھی جو دشمن کواذیت ناک موت دے سکتا تھا
اب اس کا تجربہ کسی دشمن پر ہی کرنا تھا اور اس کیلئے وہ مکمل طور پر تیارتھی
آج جو کام وہ کرنے جا رہی تھی اس کیلئے اس نے سالار کو بھیجنا مناسب نہ سمجھا کیونکہ آج دماغ اور ٹیکنالوجی کا کھیل تھا نا کہ طاقت کا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سلطان مرزا پریشانی کے عالم میں ٹہل رہا تھا
اس کا شمار دنیا کے چند طاقتور ترین لوگوں میں ہوتا تھا مگر آج اسے کوئی بہت آسانی سے مات دے رہا تھا
اسے سمجھ نہیں آ رہی تھی یہ گھوسٹ لیڈی آخر کون ہے اور کیا چاہتی ہے
انڈرورلڈ کے بے شمار چھوٹے موٹے غنڈوں کو ختم کر کہ گھوسٹ لیڈی مشہور ہو چکی تھی مگر اب اس نے ڈائریکٹ اس کے رائیٹ ہینڈ جیکسن کا قتل کر کے ساتھ ہی پیغام بھیج کر اس کے قتل کا اقرار بھی کر لیا تھا اور ساتھ دھمکی بھی دی تھی کہ بہت جلد اس کا حشر بھی وہی ہونے والا تھا
اب وہ باقاعدہ طور پر اس کھیل میں ملوث ہو چکی تھی
سلطان مرزا پہلے تو اس کا ذکر سن کر نظر انداز کر دیتا تھا کہ شاید کوئی انڈرورلڈ میں اپنا نام بنانے کی کوشش کر رہا ہے مگر اب بات اس کے قریبی ساتھیوں تک آپہنچی تھی تو اسے بھی براہ راست میدان میں آنا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہیر۔۔! ہیر۔۔!
یہ لفظ پکارتے وہ شخص ہوش میں آ چکا تھا
باقر، علی، ایزل اور زینب حیران و پریشان اسے دیکھے جا رہے تھے
اندھیرے میں بس قریب پڑی ٹارچ کچھ حد تک روشنی کا سبب بن رہی تھی
پانی۔۔!
پانی ملے گا
وہ ان کی طرف دیکھتے ہوئے بولا
علی جلدی سے پانی کی بوتل اٹھا لایا اور سہارا دیکر اس زخمی شخص کو پانی پلانے لگا
وہ جیسے مدتوں سے پیاسا تھا، بوتل لبوں سے لگتے ہی وہ غٹاغٹ پانی پینے لگا
جاری ہے